وَٱذۡكُرۡ فِي ٱلۡكِتَٰبِ مَرۡيَمَ إِذِ ٱنتَبَذَتۡ مِنۡ أَهۡلِهَا مَكَانٗا شَرۡقِيّٗا
الأردية | اردو
16-اے رسول! آپ اپنے اوپر نازل ہونے والے قرآن میں مریم ([) کے واقعے کا ذکر کریں جب وہاپنے اہلِ خانہ سے دور چلی گئیں اور ان سے مشرق کی جانب ایک جگہ پر الگ ہوگئیں۔
فَٱتَّخَذَتۡ مِن دُونِهِمۡ حِجَابٗا فَأَرۡسَلۡنَآ إِلَيۡهَا رُوحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرٗا سَوِيّٗا
الأردية | اردو
17- پھر انھوں نے اپنی قوم سے پردہ کرنے کے لیے ایک چادر تان لی تاکہ وہ لوگ انھیں اپنےرب کی عبادت کرتے ہوئے نہ دیکھ سکیں تو ہم نے ان کی طرف جبریل علیہ السلام کو بھیجااور وہ مکمل انسانی شکل میں ان کے پاس آیا۔ وہ اسے دیکھ کر ڈر گئیں کہ وہ ان سے کوئیبرائی کرنا چاہتا ہے۔
قَالَتۡ إِنِّيٓ أَعُوذُ بِٱلرَّحۡمَٰنِ مِنكَ إِن كُنتَ تَقِيّٗا
الأردية | اردو
18- جب انھوں نے دیکھا کہ وہ ایک مکمل انسانی شکل میں ان کی طرف بڑھ رہا ہے تو انھوںنے کہا: اے آنے والے! اگر تم متقی ہو، اللہ سے ڈرتے ہو تو میں تم سے رحمان کی پناہ میں آتیہوں اس بات سے کہ مجھے تم سے کوئی برائی پہنچے۔
قَالَ إِنَّمَآ أَنَا۠ رَسُولُ رَبِّكِ لِأَهَبَ لَكِ غُلَٰمٗا زَكِيّٗا
الأردية | اردو
19- جبریل علیہ السلام نے کہا: میں بشر نہیں ہوں، میں تو بس آپ کے رب کی طرف سے قاصدہوں۔ اس نے مجھے بھیجا ہے کہ میں آپ کو ایک پاکیزہ اور پارسا بیٹا عطا کروں۔
قَالَتۡ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَٰمٞ وَلَمۡ يَمۡسَسۡنِي بَشَرٞ وَلَمۡ أَكُ بَغِيّٗا
الأردية | اردو
20- مریم[ نے تعجب سے کہا: میرے ہاں بیٹا کیسے ہوگا جبکہ خاوند یا کوئی دوسرا مرد میرےقریب نہیں آیا اور میں بدکار بھی نہیں ہوں کہ میرے ہاں بیٹا پیدا ہو جائے؟
قَالَ كَذَٰلِكِ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٞۖ وَلِنَجۡعَلَهُۥٓ ءَايَةٗ لِّلنَّاسِ وَرَحۡمَةٗ مِّنَّاۚ وَكَانَ أَمۡرٗا مَّقۡضِيّٗا
الأردية | اردو
21-جبریل علیہ السلام نے ان سے کہا: معاملہ ایسے ہی ہے جیسے تم نے کہا ہے کہ خاوند یاکوئی دوسرا مرد تمھارے قریب نہیں گیا اور نہ تم زانیہ ہی ہو، لیکن تمھارے پاک رب نے کہا ہے: بغیر باپ کے بچہ پیدا کرنا میرے لیے نہایت آسان ہے۔ تاکہ جو بیٹا تمھیں ملے، وہ لوگوں کےلیے اللہ کی قدرت کی عظیم نشانی ہو اور تمھارے لیے اور اس پر ایمان لانے والوں کے لیے وہہماری طرف سے خاص رحمت ہو۔ تمھارے اس بچے کا پیدا ہونا اللہ کی قضا و قدر میں طےہوچکا ہے جو لوحِ محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔
۞فَحَمَلَتۡهُ فَٱنتَبَذَتۡ بِهِۦ مَكَانٗا قَصِيّٗا
الأردية | اردو
22- چنانچہ فرشتے کے پھونک مارنے کے بعد وہ حاملہ ہوگئیں، پھر انھوں نے لوگوں سے دورالگ جگہ تنہائی اختیار کرلی۔
فَأَجَآءَهَا ٱلۡمَخَاضُ إِلَىٰ جِذۡعِ ٱلنَّخۡلَةِ قَالَتۡ يَٰلَيۡتَنِي مِتُّ قَبۡلَ هَٰذَا وَكُنتُ نَسۡيٗا مَّنسِيّٗا
الأردية | اردو
23- پھر انھیں دردِزہ ہوا جو انھیں ایک کھجور کے تنے کی طرف لے آیا۔ مریم[ نے کہا: کاش! میں اس دن سے پہلے مر جاتی اور میں کوئی قابلِ ذکر چیز نہ ہوتی کہ میرے بارے میں براگمان کیا جاتا۔
فَنَادَىٰهَا مِن تَحۡتِهَآ أَلَّا تَحۡزَنِي قَدۡ جَعَلَ رَبُّكِ تَحۡتَكِ سَرِيّٗا
الأردية | اردو
24- پھر ان کے قدموں کے نیچے سے عیسیٰ علیہ السلام نے آواز دی: غم نہ کرو۔ یقیناً تمھارےرب نے تمھارے نیچے پانی کا ایک چشمہ جاری کر دیا ہے جس سے تم پیو گی۔
وَهُزِّيٓ إِلَيۡكِ بِجِذۡعِ ٱلنَّخۡلَةِ تُسَٰقِطۡ عَلَيۡكِ رُطَبٗا جَنِيّٗا
الأردية | اردو
25- اور کھجو ر کا تنا پکڑو اور ہلاؤ تو یہ اسی لمحے تم پر تازہ پکی ہوئی کھجوریں گرائے گا۔
فَكُلِي وَٱشۡرَبِي وَقَرِّي عَيۡنٗاۖ فَإِمَّا تَرَيِنَّ مِنَ ٱلۡبَشَرِ أَحَدٗا فَقُولِيٓ إِنِّي نَذَرۡتُ لِلرَّحۡمَٰنِ صَوۡمٗا فَلَنۡ أُكَلِّمَٱلۡيَوۡمَ إِنسِيّٗا
الأردية | اردو
26- اب تازہ کھجوریں کھاؤ، پانی پیو، اپنے بیٹے سے کلیجہ ٹھنڈا کرو اور غم نہ کرو۔ پھر اگرتمھیں کوئی انسان نظر آئے اور وہ تم سے نومولود کے بارے میں پوچھے تو اسے کہہ دینا کہمیں نے اپنے رب کی خاطر بات نہ کرنے کا روزہ رکھا ہوا ہے اور آج میں کسی انسان سے باتنہیں کروں گی۔
فَأَتَتۡ بِهِۦ قَوۡمَهَا تَحۡمِلُهُۥۖ قَالُواْ يَٰمَرۡيَمُ لَقَدۡ جِئۡتِ شَيۡـٔٗا فَرِيّٗا
الأردية | اردو
27- چنانچہ مریم[ اپنے بیٹے کو اٹھائے ہوئے اپنی قوم کے پاس آئیں۔ ان کی قوم نے ناگواری کےساتھ انھیں کہا: اے مریم! تم نے بہت بری اور بے بنیاد حرکت کی ہے کہ بغیر باپ کے لڑکا لےآئی ہے۔
يَـٰٓأُخۡتَ هَٰرُونَ مَا كَانَ أَبُوكِ ٱمۡرَأَ سَوۡءٖ وَمَا كَانَتۡ أُمُّكِ بَغِيّٗا
الأردية | اردو
28- اے عبادت میں ہارون سے مشابہت رکھنے والی! (اور وہ ایک نیک آدمی تھا) نہ تیرا باپزانی تھا اور نہ تیری ماں بدکار تھی۔ نیکوکاری میں معروف ایک پاک باز گھرانے سے تعلقرکھنے کے باوجود تونے بغیر باپ کے لڑکا کیسے جنم دیا ہے؟
فَأَشَارَتۡ إِلَيۡهِۖ قَالُواْ كَيۡفَ نُكَلِّمُ مَن كَانَ فِي ٱلۡمَهۡدِ صَبِيّٗا
الأردية | اردو
29- تو انھوں نے اپنے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام کی طرف اشارہ کیا جبکہ وہ گود میں تھا۔ قومنے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ان سے کہا: ہم گود کے بچے سے کیسے بات کریں؟
قَالَ إِنِّي عَبۡدُ ٱللَّهِ ءَاتَىٰنِيَ ٱلۡكِتَٰبَ وَجَعَلَنِي نَبِيّٗا
الأردية | اردو
30- عیسیٰ علیہ السلام نے کہا: میں اللہ کا بندہ ہوں، اس نے مجھے انجیل دی اور مجھے اپنےنبیوں میں سے ایک نبی بنایا ہے۔
وَجَعَلَنِي مُبَارَكًا أَيۡنَ مَا كُنتُ وَأَوۡصَٰنِي بِٱلصَّلَوٰةِ وَٱلزَّكَوٰةِ مَا دُمۡتُ حَيّٗا
الأردية | اردو
31- اور میں جہاں بھی ہوں، اس نے مجھے بندوں کے لیے انتہائی نفع بخش بنایا ہے اور اس نےمجھے زندگی بھر نماز ادا کرنے اور زکاۃ دینے کا حکم دیا ہے۔
وَبَرَّۢا بِوَٰلِدَتِي وَلَمۡ يَجۡعَلۡنِي جَبَّارٗا شَقِيّٗا
الأردية | اردو
32- اس نے مجھے اپنی ماں سے حسنِ سلوک کرنے والا بنایا اور مجھے اپنے رب کی اطاعتسے تکبر کرنے والا نہیں بنایا اور نہ اس کی نافرمانی کرنے والا بنایا ہے۔
وَٱلسَّلَٰمُ عَلَيَّ يَوۡمَ وُلِدتُّ وَيَوۡمَ أَمُوتُ وَيَوۡمَ أُبۡعَثُ حَيّٗا
الأردية | اردو
33- اس نے مجھے میری پیدائش کے دن، میری وفات کے دن اور قیامت کو میرے دوبارہ جیاٹھنے کے دن شیطان اور اس کے چیلوں چانٹوں سے امن میں رکھا ہے، چنانچہ شیطان مجھےان تین وحشت ناک مواقع پر دیوانہ اور مخبوط الحواس نہیں کر سکتا۔
ذَٰلِكَ عِيسَى ٱبۡنُ مَرۡيَمَۖ قَوۡلَ ٱلۡحَقِّ ٱلَّذِي فِيهِ يَمۡتَرُونَ
الأردية | اردو
34- مذکورہ صفات والے شخص عیسیٰ ابن مریم ہیں۔ ان کے بارے میں یہی باتیں برحق ہیں، نہکہ وہ جو گمراہ لوگ کہتے ہیں جو ان کے معاملے میں شک کرتے ہیں اور اختلاف کا شکار ہیں۔
مَا كَانَ لِلَّهِ أَن يَتَّخِذَ مِن وَلَدٖۖ سُبۡحَٰنَهُۥٓۚ إِذَا قَضَىٰٓ أَمۡرٗا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ
الأردية | اردو
35- اللہ تعالیٰ کی شان کے لائق نہیں کہ وہ کسی کو بیٹا بنائے۔ وہ اس سے پاک اور بری ہے۔ وہجب کسی کام کا ارادہ کرتا ہے تو اس پاک ذات کے لیے اتنا ہی کافی ہوتا ہے کہ وہ اس سے کہہدے: ’’ہو جا‘‘ تو وہ ہر صورت میں ہو جاتا ہے اور جس کی شان ایسی ہو، وہ اولاد سے پاک اور بےنیاز ہے۔
